فرانس کا بادشاہت ایک دولت مند اور متعدد جہتوں کی تاریخ رکھتا ہے، جو کہ ہزار سال سے زیادہ کا احاطہ کرتی ہے۔ وسطی دور سے لے کر جدید ریاست میں تبدیلی تک، فرانس کی تاریخ اہم واقعات، سیاسی تبدیلیوں اور ثقافتی اثرات سے بھری ہوئی ہے۔
فرانس کی تاریخ کا آغاز پانچویں صدی میں رومی سلطنت کے زوال سے ہوتا ہے۔ اس کی سرزمین پر مختلف بادشاہتیں ابھریں، اور ان میں سے ایک پہلی بادشاہت فرانکوں کی تھی، جو کہ 481 میں کلودوگ I کے ذریعہ قائم کی گئی۔ کلودوگ نے فرانکوں کو یکجا کیا اور عیسائیت قبول کی، جو کہ فرانسیسی قوم کی تشکیل میں ایک اہم کردار ادا کیا۔
آٹھویں صدی میں کارولنگ خاندان، جس کی قیادت چارلس عظیم کر رہا تھا، نے فرانکوں کے علاقے کو کافی حد تک وسعت دی، ایک وسیع سلطنت بنا کر۔ 800 عیسوی میں چارلس عظیم کی بادشاہت کا coronation ہوا، جس نے مقدس رومی سلطنت کی شروعات کی۔
987 سے بادشاہت کی حکمرانی کا انتقال کاپیٹین خاندان کے پاس ہوا۔ ہنری I اور اس کے جانشینوں نے بادشاہی طاقت کو مضبوط کرنے اور انتظامیہ کی مرکزیت کو شروع کیا۔ یہ دور اہم سماجی اور اقتصادی تبدیلیوں کا زمانہ بنا۔
چودہویں اور پندرہویں صدی میں فرانس سینچری جنگ کے مرکز میں آ گیا، جو انگلینڈ کے ساتھ تھی۔ یہ تنازعہ علاقائی تنازعات اور فرانسیسی تخت پر دعوے کی وجہ سے شروع ہوا۔ یہ جنگ 1453 میں ختم ہوئی، اور فرانس اس سے ایک مضبوط قومی شناخت کے ساتھ باہر نکلا۔
سولہویں اور سترہویں صدی میں فرانس میں نشاۃ ثانیہ کا آغاز ہوا، جو ثقافتی عروج اور بادشاہی طاقت کی مضبوطی کی طرف لے گیا۔ لوئس XIV، جسے "سورج کا بادشاہ" کہا جاتا ہے، مطلق العنان بادشاہت کا ایک علامت بن گیا۔ اس کا دور حکومت فن تعمیر اور فن میں ایک اہم وراثت چھوڑ گیا۔
اٹھارہویں صدی کے آخر میں فرانس میں فرانسیسی انقلاب (1789) پھوٹ پڑا، جس نے ملک کی سیاسی اور سماجی ڈھانچے کو بنیادی طور پر تبدیل کر دیا۔ انقلاب نے بادشاہت کے زوال، پہلی فرانسیسی جمہوریہ کے قیام، اور آخرکار نپولین بوناپارٹ کے عروج کی طرف راستہ ہموار کیا۔
نپولین I نے 1804 میں خود کو بادشاہ قرار دیا اور ایک سیریز فوجی مہمات شروع کی، جو نپولین جنگوں کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ 1815 میں اس کے زوال کے بعد، بادشاہت کی بحالی ہوئی، لیکن انقلاب کے خیالات نے معاشرے میں جینے کو جاری رکھا۔
فرانس نے نیچی صدی میں کئی بار اقتدار کی تبدیلی دیکھی، جس میں دوسری جمہوریہ، نپولین III کے تحت دوسری بادشاہت، اور پھر تیسری جمہوریہ شامل ہیں، جو فرانکو-پروسی جنگ (1870-1871) کے بعد قائم ہوئی۔
بیسویں صدی نے دو عالمی جنگوں کی گواہی دی، جو فرانس پر مہلک اثرات مرتب کر گئیں۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد، ملک نے اپنی معیشت کو بحال کیا اور یورپی یونین کے بانیوں میں سے ایک بن گیا۔ جدید فرانسیس اپنی ثقافت، فن، اور فلسفہ کے لیے جانا جاتا ہے۔
فرانس کا بادشاہت کی تاریخ تبدیلی، جدوجہد اور ثقافتی ترقی کی کہانی ہے۔ یہ عالمی تاریخ میں ایک گہرا نشان چھوڑ چکی ہے اور جدید معاشرت پر اثر انداز ہوتی رہی ہے۔