محمد (570–632 عیسوی) اسلام کی مرکزی شخصیت ہیں اور انہیں اسلام میں آخری نبی سمجھا جاتا ہے۔ ان کی زندگی اور تعلیمات نے عالمی تاریخ، ثقافت اور مذہب کی ترقی پر زبردست اثر ڈالا۔
محمد کا تعلق قریش قبیلے سے ہے اور ان کی پیدائش مکہ میں ہوئی۔ ان کے والد ان کی پیدائش سے پہلے ہی وفات پا گئے، جبکہ ان کی والدہ صرف چھ سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ انہیں دادا اور پھر چچا نے پالا۔ محمد اپنی دیانتداری اور انصاف پسندی کی وجہ سے مشہور تھے، جس کی وجہ سے انہیں "امین" (ایماندار) کا لقب ملا۔
40 سال کی عمر میں محمد کو غار حرا میں فرشتے جبرائیل سے پہلی وحی ملی۔ یہ وحی اسلام کی مقدس کتاب — قرآن — کی بنیاد ہے۔ محمد نے توحید کی تبلیغ شروع کی، جس کی وجہ سے مکہ کے تاجروں اور بت پرستوں کی جانب سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
مدینہ میں محمد نہ صرف روحانی رہنما بنے بلکہ سیاسی رہنما بھی۔ انہوں نے مدینہ کا دستور نافذ کیا، جو مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق کی ضمانت دیتا تھا۔ محمد نے مکہ والوں کے خلاف بھی جنگیں شروع کیں، جو 624 میں جنگ بدر میں culminated ہوئی۔
630 عیسوی میں، محمد 10,000 پیروکاروں کے ساتھ مکہ واپس آئے۔ شہر بغیر لڑائی کے تسلیم کر لیا گیا، اور محمد نے خانہ کعبہ سے بتوں کو ہٹا دیا، اسلام کو اس علاقے کا بنیادی مذہب قائم کیا۔ یہ واقعہ اسلام کی تاریخ میں اہم سنگ میل سمجھا جاتا ہے۔
محمد 632 عیسوی میں مدینہ میں وفات پا گئے۔ ان کی تعلیمات کو لکھا گیا اور آئندہ نسلوں تک منتقل کیا گیا، جس کی وجہ سے اسلام دنیا بھر میں تیزی سے پھیل گیا۔ اب تک اسلام دنیا کے سب سے بڑے مذاہب میں سے ایک ہے، جس کے پیروکاروں کی تعداد 1.9 ارب سے زیادہ ہے۔
محمد کی تعلیمات کے اہم پہلوؤں میں شامل ہیں:
محمد کی زندگی اور تعلیمات دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں پر اثر انداز ہوتی رہتی ہیں۔ وہ روحانی اور سماجی قیادت کی علامت رہتے ہیں، اور ان کی وراثت مومنوں کے دلوں اور ذہنوں میں زندہ رہے گی۔