تاریخی انسائیکلوپیڈیا

بائبل میں ایلام کا ذکر

ایلام، ایک قدیم تہذیب، جو جدید ایران کے علاقے میں واقع تھی، بائبل میں متعدد بار ذکر کی گئی ہے۔ یہ حوالہ جات ایلام کی جغرافیائی اور ثقافتی اہمیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ اس مضمون میں ہم بائبل کی مختلف کتابوں میں ایلام کے اہم ذکر اور ان کے تناظر کا جائزہ لیں گے۔

جغرافیائی ذکر

ایلام کو اکثر جغرافیائی مقام کے تناظر میں ذکر کیا جاتا ہے، جو اسرائیل اور دیگر قریبی ثقافتوں کے ساتھ قریبی تعلقات میں تھا۔ مثال کے طور پر، پیدائش 10:22 میں سیم کا ایک نسل ایلام کا ذکر کیا گیا ہے۔ یہ ایلام کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے جو قدیم تاریخ کا ایک حصہ تھا، جس میں متعدد قومیں شامل تھیں۔

ایلام کا ذکر یسعیاہ 11:11 میں بھی کیا گیا ہے، جہاں کہا گیا ہے کہ خداوند اپنے لوگوں کی طرف واپس لوٹا آئے گا: "اور اُس دن ہوگا کہ خداوند اپنے ہاتھ کو دوبارہ پھیلائے گا، تاکہ اپنے لوگوں کے باقی ماندہ لوگوں کو واپس لائے، جو آشوریہ، مصر، پاتروس، ایلام، اور سینعار سے باقی رہیں گے"۔ یہ ایلام کی اہمیت کو تاریخی حالات کے تناظر میں ظاہر کرتا ہے جو اسرائیل سے جڑے ہوئے تھے۔

ایلام نبیانہ پیشین گوئیوں کے تناظر میں

ایلام پیشین گوئیوں میں بھی ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یرمیاہ 49:34-39 میں ایلام کے بارے میں ایک پیشین گوئی موجود ہے، جس میں خداوند اس قوم کے خلاف فیصلے کا ذکر کرتا ہے۔ پیشین گوئی میں ایلام کی تباہی اور یہ بتایا گیا ہے کہ خداوند ان کے خلاف دشمن بھیجے گا: "اور یہ ہوگا کہ میں ایلام کی طاقت توڑ دوں گا"۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایلام دیگر قوموں کے بارے میں پیشین گوئیوں میں ایک اہم قوم تھی۔

اسی تناظر میں یہ بات بھی اہمیت رکھتی ہے کہ حزقی ایل 32:24 میں ایلام کا ذکر بھی کیا گیا ہے کہ یہ ایک ایسی قوم ہے جسے متاثر کیا جائے گا، جو قدیم دنیا اور خدا کے منصوبوں کے تناظر میں اس کی اہمیت کی تصدیق کرتا ہے۔

ثقافتی پہلو

بائبل میں ایلام کے ذکر میں ثقافتی تناظر بھی شامل ہے۔ ایلامی اپنی فنون لطیفہ اور تعمیرات میں کامیابیوں کے لیے مشہور تھے۔ ان کا اثر قریبی قوموں تک پھیلا ہوا تھا، بشمول اسرائیل۔ ایلام کی طرح دوسرے قدیم تہذیبیں بھی اپنی عادات رکھتی تھیں جو اسرائیلیوں سے ملتی جلتی تھیں۔ یہ تعامل تجارت، ثقافتی تبادلے اور یہاں تک کہ جنگوں کو بھی شامل کرسکتا تھا۔

اعمال 2:9 میں ذکر کیا گیا ہے کہ پینٹیکوسٹ کے دوران یروشلم میں آنے والوں میں "پارسی، مادئی، اور ایلامی" شامل تھے۔ یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ایلام نئے عہد کے دوران ایک قوم کے طور پر موجود رہا اور ثقافتی اور مذہبی پس منظر کا حصہ رہا۔

ایلام اور اس کی نسلیں

یہ نوٹ کرنا اہم ہے کہ بائبل میں ایلام کی نسلوں کے ساتھ بھی تعلق ہے، جو اسرائیل کی تاریخ میں ایک اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ نحمیاہ 1:1 میں ذکر کیا گیا ہے کہ ایک خادم "ایلام سے تھا"، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایلام ایک قوم کے طور پر موجود رہا، اور اس کی نسلوں کا اسرائیل میں ہونے والے واقعات پر نمایاں اثر تھا۔

اس کے علاوہ، صفنیاہ 2:9 میں ایلام کی سرزمین کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک ایسا مقام ہے جو وراثت کے لیے واپس کیا جائے گا: "اور میں انہیں اپنے پاس چھوڑ دوں گا، اور وہ اپنے خدا کی طرف لوٹیں گے، اور امن میں رہیں گے"۔ یہ ایلام کے لوگوں کے لیے امید اور بحالی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

نتیجہ

بائبل میں ایلام کے ذکر اس کی قدیم دنیا میں اہمیت اور اسرائیل کے ساتھ تعامل کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یہ حوالہ جات ثقافتی اور تاریخی تناظر کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں جس میں مشرق وسطی کی قومیں موجود تھیں۔ ایلام، ایک قدیم تہذیب کے طور پر، تاریخ میں اپنا نشان چھوڑ گیا ہے، اور مقدس متون میں اس کے ذکر اس کی اہمیت کو بائبلی پیشین گوئیوں اور ثقافتی تعاملات کے تناظر میں اجاگر کرتے ہیں۔

اس طرح، بائبل میں ایلام کے ذکر کا مطالعہ نہ صرف اس قدیم تہذیب کی ہمارے سمجھ کو گہرا کرتا ہے بلکہ انسانی تاریخ کی تشکیل کرنے والی قوموں کے درمیان تعاملات کی تحقیقات کے لیے نئے افق بھی کھولتا ہے۔

بانٹنا:

Facebook Twitter LinkedIn WhatsApp Telegram Reddit email

دیگر مضامین: