تاریخی انسائیکلوپیڈیا

اشوری ثقافت

اشوریہ ایک قدیم تہذیب ہے جو موجودہ عراق، شام اور ترکی کے علاقے میں موجود تھی۔ یہ 2500 قبل مسیح سے 612 قبل مسیح تک prosper کرتی رہی اور اپنی ثقافتی وراثت چھوڑ گئی، جس میں فن تعمیر، فن، ادب اور مذہب شامل ہیں۔

فن تعمیر

اشوری اپنے شاندار محلات اور معابد کے لیے مشہور تھے۔ ایک مشہور فن تعمیراتی کارنامہ نینوا کا محل ہے، جو بادشاہ سینہخریب کے دور میں تعمیر ہوا۔ محلات اکثر بادشاہی فتحوں اور افسانوی مخلوقات کی منظر کشی کرنے والے بارہ برفیوں سے سجائے جاتے تھے۔

اشوریوں کے معبد خداؤں کے اعزاز میں تعمیر کیے گئے اور ان میں قربان گاہیں اور مقدس مقامات شامل تھے۔ انہوں نے منفرد تعمیراتی تکنیکوں کا استعمال کیا، بشمول قوسی ڈھانچے اور اونچی دیواریں، جس کے ذریعے وہ بڑے اور دیرپا تعمیرات بنا سکتے تھے۔

فن

اشوری فن شاندار بارہ برفیوں، مجسموں اور ریلیف کی خصوصیت رکھتا ہے۔ یہ فن پارے اکثر شکار، جنگ اور مذہبی رسومات کے مناظر کی عکاسی کرتے ہیں۔ اشوریوں نے پیچیدہ زیورات، مٹی کے برتن اور ٹیکسٹائل بھی تیار کیے۔

ایک مشہور فن پارہ "شیریں شکاری" ہے — ایک ریلیف جو بادشاہ کو شیر کے ساتھ لڑتے ہوئے دکھاتا ہے۔ یہ تصاویر صرف فنکاروں کی مہارت کو ہی نہیں بلکہ حکام کی طاقت اور بہادری کو بھی اجاگر کرتی ہیں۔

ادب

اشوری ادب میں افسانے، قصے اور تاریخی تاریخیں شامل ہیں۔ ایک مشہور ادبی کارنامہ "گلگامش کا ایپک" ہے، جو دنیا کے معروف ترین ادبی کارناموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ یہ مشہور کہانی، اراک کے بادشاہ گلگامش کی مہمات اور اس کی جاودانگی کی تلاش کے بارے میں ہے۔

اشوریوں نے کئی خطی النصوص بھی چھوڑے ہیں جو مٹی کی تختیوں پر ملے۔ یہ نصوص قوانین، اقتصادی دستاویزات، خطوط اور مذہبی گیتوں پر مشتمل ہیں، جو اشوریوں کی زندگی اور ثقافت کے بارے میں قیمتی معلومات فراہم کرتے ہیں۔

مذہب

مذہب اشوری معاشرت میں اہم کردار ادا کرتا تھا۔ اشوری متعدد خداؤں کے پوجنے والے تھے، جن میں ہر ایک زندگی کے مختلف پہلوؤں کے لیے متعلقہ تھا۔ سب سے بڑا خدا آشور تھا، جسے اشوریوں اور جنگ کا سرپرست مانا جاتا تھا۔

اشوریوں نے اپنے خداؤں کے پوجا کے لیے معبد تعمیر کیے اور ان کے لیے مختلف رسومات اور قربانیاں پیش کیں۔ مذہبی جشن اور رسمیں ان کی زندگی میں اہم واقعات تھیں اور سماجی یکجہتی کو مضبوط بنانے میں مدد کرتی تھیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی

اشوریوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کیں۔ انہوں نے آبپاشی اور زراعت کے طریقے ترقی کیے، جس سے انہیں زرخیز میسوپوٹیمیا کے وسائل کا مؤثر استعمال کرنے کی اجازت ملی۔

علم نجوم میں، اشوریوں نے فلکیاتی جدولیں اور پیش گوئیاں بنائیں جو وقت اور موسمی تبدیلیوں کا پتہ لگانے کے لیے استعمال ہوتی تھیں۔ انہوں نے ریاضی اور جیومیٹری کی بات بھی کی، جو فن تعمیر اور زمین کی ترتیب میں استعمال ہوتی تھی۔

حاصل

اشوری ثقافت نے انسانیت کی تاریخ پر گہرا اثر چھوڑا۔ فن تعمیر، فنون، ادب اور سائنس میں اس کی کامیابیاں آنے والی تہذیبوں پر اثر انداز ہوتی رہیں۔ اشوری نہ صرف عظیم معمار اور فنکار تھے بلکہ ایک امیر ثقافتی وراثت کے حامل بھی تھے، جس کا مطالعہ اور تعریف آج بھی جاری ہے۔

بانٹنا:

Facebook Twitter LinkedIn WhatsApp Telegram Reddit email

دیگر مضامین: