وسطی دور ایک عہد ہے جو پانچویں سے پندرویں صدی تک پھیلا ہوا ہے، جو اسکاٹ لینڈ کے بادشاہت کے قیام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اسکاٹ لینڈ، اپنی امیر تاریخ، ثقافت اور آزادی کے لیے جدوجہد کے ساتھ، کئی اہم واقعات کا مرکز بنا جو اس کی آئندہ تقدیر پر اثرانداز ہوئے۔
وسطی دور کے آغاز میں موجودہ اسکاٹ لینڈ کا علاقہ کیلیٹک قبائل جیسے کہ پکٹ اور سکاٹس کی آبادی تھا۔ ان گروہوں کی اپنی زبانیں، روایات اور مذہب تھے۔ آٹھویں صدی میں، وائی کنگز کے آنے کے ساتھ اسکاٹ لینڈ کی تاریخ میں ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ وائی کنگز نے اسکاٹ لینڈ کی زمینوں پر حملے کیے، جس سے علاقے کی سیاسی اور سماجی ساخت میں نمایاں تبدیلیاں آئیں۔
نویں صدی میں اسکاٹ لینڈ کی بادشاہت کے قیام کے ساتھ، کیلیٹک قبائل کا اتحاد سیاسی استحکام کی طرف ایک اہم قدم تھا۔ 843 میں، بادشاہ کنستینٹائن اول نے پکٹ اور سکاٹس کو متحد کرکے ایک مشترکہ بادشاہت کا آغاز کیا۔ اس عمل میں مذہب، خاص طور پر عیسایت کی توسیع نے اہم کردار ادا کیا، جس نے سماجی روابط کو مضبوط بنایا اور چرچ کے اداروں کی تشکیل کی طرف رہنمائی کی۔
وسطی دور کے دوران اسکاٹ لینڈ اندرونی تنازعات اور خارجی خطرات کا سامنا کر رہا تھا۔ اس دور کے اہم واقعات یہ تھے:
وسطی دور کی اسکاٹ لینڈ کی ثقافت متنوع اور جامع تھی۔ اسکاٹس نے اپنی کیلیٹک روایات کو برقرار رکھا، جو انگلوسیکس اور نارمنز کے اثرات کے ساتھ مل گئی۔ ثقافت کے اہم پہلو یہ تھے:
وسطی دور اسکاٹ لینڈ کی تاریخ میں ایک بنیادی دور قرار دیا جا سکتا ہے، جہاں اس کی ریاست اور ثقافت کی بنیادیں تشکیل پائیں۔ آزادی کی جدوجہد، معیشت کی ترقی اور منفرد ثقافت نے اسکاٹس کے دلوں میں ایک ناقابل مٹانے والا نشان چھوڑ دیا۔ یہ دور مستقبل کی تبدیلیوں کا پیش خیمہ بنا اور جدید اسکاٹ لینڈ کی بادشاہت کی جانب ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا۔