تاریخی انسائیکلوپیڈیا

ہمیں Patreon پر سپورٹ کریں

تعارف

ہالینڈ ایک چھوٹا مگر کثیر زبانی ملک ہے، جو اپنی کھلی اور کثرت ثقافتی معاشرت کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس کی سرکاری زبان ڈچ (ہالینڈش) ہے، تاہم ملک میں دیگر زبانیں بھی بولی جاتی ہیں، جیسے کہ فریزی، انگریزی، اور مختلف علاقائی لہجے۔ ہالینڈ میں زبان کی صورت حال ثقافتی تنوع اور ملک کی صدیوں پرانی تاریخ کی عکاسی کرتی ہے، جو ہمیشہ تجارت، ہجرت، اور بین الاقوامی رابطوں کے ساتھ جڑی رہی ہے۔ اس مضمون میں ہم ڈچ زبان کی خصوصیات، اس کے لہجے، اور ملک کی روزمرہ زندگی میں دیگر زبانوں کے کردار کا جائزہ لیں گے۔

ڈچ زبان: تاریخ اور خصوصیات

ڈچ زبان (Nederlands) مغربی جرمن زبانوں کے گروہ سے تعلق رکھتی ہے اور اس کا بہت کچھ جرمن اور انگریزی سے مشترک ہے۔ اس کی تاریخ ایک ہزار سال سے زیادہ پرانی ہے، اور یہ کئی عوامل کے اثر میں ترقی پذیر ہوئی ہے، بشمول لاطینی، فرانسیسی، اور ہسپانوی زبانیں، جو وسطی دور اور جدید دور میں اثرانداز ہوئیں۔

ڈچ زبان میں پیچیدہ گرامر ہے، جس میں تین جنیس (مرد، عورت، اور غیر جنیس) شامل ہیں، اور اس کی جملوں کی ساخت اور افعال کی درجہ بندی بھی پیچیدہ ہے۔ تاہم، موجودہ دور کے ڈچ میں ایک سادہ نظام استعمال ہوتا ہے، جس میں جنیس عام طور پر دو میں ضم ہوگئے ہیں: عمومی اور غیر جنیس۔

ڈچ زبان کی ایک خصوصیت اس کی صوتیات ہے، خاص طور پر g اور r کے حروف تلفظ۔ g کی آواز ایک کھردری گلے کی آواز کی طرح ہوتی ہے، جو زبان سیکھنے والوں کے لئے مشکل ثابت ہو سکتی ہے۔ r کی آواز علاقہ کی بنیاد پر مختلف طریقوں سے ادا کی جا سکتی ہے: یہ یا تو کمپن کی آواز ہو سکتی ہے یا ضیعف حروف کی آواز۔

فریزی زبان

فریزی زبان (Fries) ہالینڈ کی دوسری سرکاری زبان ہے اور یہ ملک کے شمال میں فریزلینڈ صوبے میں بولی جاتی ہے۔ فریزی زبان مغربی جرمن زبانوں کے گروہ سے تعلق رکھتی ہے اور یہ انگریزی کے قریب ترین رشتہ دار ہے۔ یہ واحد زندہ زبان ہے، جو جینیاتی طور پر انگریزی کے قریب تر ہے، بجائے ڈچ کے۔

فریزی زبان کا اپنا حرف تہجی اور گرامر ہے، اور اس کی تعلیم فریزلینڈ کے اسکولوں میں دی جاتی ہے۔ حکومت کی جانب سے حمایت کے باوجود، فریزی زبان بولنے والوں کی تعداد میں کمی آ رہی ہے، کیونکہ نوجوان روزمرہ زندگی میں ڈچ یا انگریزی کا استعمال کرنا زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔ بہرحال، فریزی زبان اب بھی فریزلینڈ کی ثقافتی شناخت کا ایک اہم حصہ ہے۔

ہالینڈ میں انگریزی زبان

ہالینڈ اپنی آبادی میں انگریزی زبان کی مہارت کے اعلیٰ سطح کے لیے جانا جاتا ہے۔ حالیہ مطالعات کے مطابق، تقریباً 90% ہالینڈ کے لوگ آزادانہ طور پر انگریزی بولتے ہیں۔ یہ ہالینڈ کو یورپ کے ان ممالک میں سے ایک بناتا ہے جہاں انگریزی سرکاری زبان نہیں ہے۔

انگریزی کو تعلیمی شعبے میں وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے، خاص طور پر یونیورسٹیوں میں جہاں کئی پروگرام انگریزی میں پڑھائے جاتے ہیں۔ یہ دیگر ممالک سے طلبا کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے اور بین الاقوامی علم کے تبادلے کو فروغ دیتا ہے۔ بڑے شہروں، جیسے کہ ایمسٹرڈیم اور روٹرڈیم میں، انگریزی سیاحت کی صنعت، کام کی جگہوں، اور روزمرہ بات چیت میں ہر جگہ استعمال ہوتی ہے۔

انگریزی کی اس وسیع استعمال کی وضاحت ہالینڈ کی تجارتی اور نوآبادیاتی طاقت کے تاریخی پس منظر اور ملک کے انگریزی بولنے والے ممالک کے ساتھ جدید اقتصادی تعلقات سے ہوتی ہے۔

علاقائی لہجے

ڈچ اور فریزی زبانوں کے علاوہ، ہالینڈ میں متعدد علاقائی لہجے بھی موجود ہیں، جو جغرافیائی مقام کے حساب سے مختلف ہیں۔ ان میں سے کچھ معیاری ڈچ زبان سے نمایاں اختلافات رکھتے ہیں اور یہاں تک کہ خود ہالینڈ کے لوگوں کے لیے بھی سمجھنے میں مشکل ہو سکتے ہیں۔

مثال کے طور پر، صوبہ لیمبرگ میں لیمبرگ لہجے میں بات کی جاتی ہے، جس پر جرمن زبان کا شدید اثر ہے اور اسے علاقائی زبان کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ صوبہ شمالی براپانت میں براپانٹ لہجہ عام ہے، جو نرم تلفظ اور خاص بے جملوں کے لیے جانا جاتا ہے۔

علاقائی لہجے ثقافتی روایات کے ذریعے محفوظ رہتے ہیں اور غیر رسمی ماحول میں استعمال ہوتے ہیں، خاص طور پر دیہی علاقوں میں۔ تاہم، شہری بننے اور معیاری ڈچ زبان کے میڈیا کے اثر کی وجہ سے ان کی مقبولیت میں کمی آ رہی ہے۔

مہاجرت اور کثیر زبانی کی اہمیت

ہالینڈ مختلف ممالک سے آنے والے متعدد مہاجرین کا گھر ہے، جو ملک میں کثیر زبانی کی ترقی کا باعث بنتے ہیں۔ بڑے شہروں جیسے ایمسٹرڈیم، ہاگ، اور روٹرڈیم میں مختلف زبانیں سننے کو ملتی ہیں، بشمول ترک، عربی، بر بر، سورینام اور انڈونیشیائی۔

مہاجرین اکثر اپنے مادری زبانوں کو محفوظ رکھتے ہیں، خاص طور پر خاندانوں اور ثقافتی کمیونٹیز میں۔ ہالینڈ کی حکومت مہاجرین کے لیے ڈچ زبان کی تعلیم کے پروگراموں کے ذریعے انضمام کی حمایت کرتی ہے، تاہم کثیر زبانی سماجی زندگی کا ایک اہم پہلو باقی رہتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ اسکولوں اور بچوں کے باغات میں بای لنگوئیل تعلیم نافذ کی جاتی ہے، جہاں بچے چھوٹی عمر سے ہی ڈچ اور انگریزی یا دوسری زبانوں کا مطالعہ کرتے ہیں۔ یہ موثر انضمام اور بین الثقافتی مہارت کی ترقی کو فروغ دیتا ہے۔

میڈیا اور ادب میں زبان

ہالینڈ کے میڈیا، جیسے ٹیلی ویژن، ریڈیو، اور پرنٹ اشاعتیں، بنیادی طور پر معیاری ڈچ زبان کا استعمال کرتی ہیں۔ تاہم، پچھلے چند سالوں میں، خاص طور پر خبروں اور تفریحی شوز کے شعبے میں، انگریزی میں بھی پروگرام اور اشاعتیں بڑھتی جارہی ہیں۔

ہالینڈ کا ادب بھی تیزی سے ترقی پذیر ہے، اور کئی مصنفین اپنے کاموں کی تخلیق کے لیے ڈچ اور انگریزی دونوں زبانوں کا استعمال کرتے ہیں۔ ملک میں بے شمار ادبی جشن اور مقابلے منعقد کیے جاتے ہیں، جو قومی ہی نہیں بلکہ کثیر زبانی ادب کی ترقی میں بھی معاونت کرتے ہیں۔

نتیجہ

ہالینڈ میں زبان کی صورت حال منفرد اور کئی جہتوں میں ہے۔ سرکاری ڈچ زبان کا علاقائی لہجوں، فریزی زبان، اور انگریزی کے وسیع استعمال کے ساتھ امتزاج ایک بھرپور زبانی ماحول پیدا کرتا ہے۔ یہ کثیر زبانی ملک کی تاریخ کی عکاسی کرتا ہے، جو بین الاقوامی تجارتی مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے اور دنیا کے لیے ان کی کھلی حیثیت۔

ہالینڈ مختلف زبانوں اور ثقافتوں کے انضمام کا کامیاب نمونہ پیش کرتا ہے، جہاں ہر زبان کو اپنی جگہ ملتی ہے۔ جبکہ ڈچ زبان قومی شناخت کا اہم حصہ بنی رہتی ہے، غیر ملکی زبانوں کا علم ملک کی بین الاقوامی جگہ کے مضبوط ہونے اور بین الثقافتی بات چیت کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔

بانٹنا:

Facebook Twitter LinkedIn WhatsApp Telegram Reddit Viber email

دیگر مضامین:

ہمیں Patreon پر سپورٹ کریں