تاریخی انسائیکلوپیڈیا

مالٹا کی قدیم تاریخ

مالٹا کی قدیم تاریخ ہزاروں سالوں پر محیط ہے اور اس میں متعدد ثقافتی اور تاریخی واقعات شامل ہیں جنہوں نے اس بحیرہ روم کے جزیرے کے منفرد کردار کو تشکیل دیا۔ پہلے آبادکاری سے لے کر بڑی تہذیبوں کے ابھار تک، مالٹا نے اس علاقے کی تاریخ میں ایک اہم کردار ادا کیا۔

پہلی آبادیاں

مالٹا کے ابتدائی باشندے ممکنہ طور پر تقریباً 5000 قبل از مسیح یہاں پہنچے۔ ان ابتدائی لوگوں کو فاتمیوں کے نام سے جانا جاتا ہے، جنہوں نے کئی میگالیٹک یادگاریں اور تعمیرات چھوڑیں۔ ان میں سب سے مشہور ہجار کیم اور منیدرا ہیں، جو دنیا کی سب سے قدیم آزاد کھڑی تعمیرات میں سے ایک ہیں۔

میگالیٹک ثقافت

مالٹا کے میگالیٹک معبد 3600 سے 2500 قبل مسیح کے درمیان بنائے گئے اور یہ قدیم معماروں کی شاندار کامیابیاں ہیں۔ یہ معبد، جیسے کہ تارشن، گگنجار اور کالیپسو، پیچیدہ ڈھانچے اور کئی پتھر کے مجسموں کے ساتھ ہیں، جو معاشرے کی اعلیٰ سطح کی تنظیم کا ثبوت پیش کرتے ہیں۔

دیگر تہذیبوں کے ساتھ رابطے

تجارت کی ترقی کے ساتھ، مالٹا مختلف ثقافتوں کے درمیان ایک اہم چوراہا بن گیا۔ تقریباً 2000 قبل مسیح، جزیرہ فینیقیوں کے زیر اثر آگیا، جنہوں نے مالٹا کو تجارتی اڈے کے طور پر استعمال کیا۔ فینیقیوں نے جزیرے کی ثقافت اور زبان پر ایک نمایاں چھوڑا۔

فینیقی دور

فینیقیوں نے نئی ٹیکنالوجیز، جیسے سمندری نیویگیشن اور زراعت، بھی لائیں، اور مقامی دستکاری کو ترقی دی۔ فینیقیوں کے بنائے گئے بڑے شہروں میں سے ایک مدینہ تھا، جو تجارت اور ثقافت کا مرکز بن گیا۔ یہ اثرات رومیوں کی آمد تک جاری رہے۔

رومی دور

218 قبل مسیح میں مالٹا رومی سلطنت کا حصہ بن گیا۔ اس دور میں جزیرے پر تعمیرات کی ترقی ہوئی اور نئے شہر اور تعمیرات، جیسے تھیٹر، معبد اور ایکویڈکٹس بنائے گئے۔

رومی ورثہ

رومیوں نے مالٹا کی ثقافت میں گہرا نقش چھوڑا۔ انہوں نے کئی متاثر کن عمارتیں بنائیں، جیسے مدینہ میں رومی تھیٹر اور رباط میں ایکویڈکٹ۔ اس دور میں عیسائیت کے بڑھنے کا عمل بھی دیکھا گیا، جس نے جزیرے کے مذہبی منظر میں تبدیلی کی۔

بازنطینی اور عرب دور

پانچویں صدی عیسوی میں مغربی رومی سلطنت کے زوال کے بعد مالٹا بازنطینیوں کے کنٹرول میں آگیا۔ بازنطینیوں نے جزیرے پر کئی ثقافتی اور مذہبی روایات چھوڑیں۔ تاہم، ساتویں صدی عیسوی میں مالٹا عربوں کے زیر تسلط آگیا، جس نے زبان، ثقافت اور زراعت میں بڑے علامات کی تبدیلیوں کا آغاز کیا۔

عرب اثر

عرب دور، جو 1090 تک جاری رہا، مالٹا میں زراعت کی ترقی کے لیے اہم تھا۔ عربوں نے نئی فصلیں، جیسے چاول، چینی اور citrus پھل، متعارف کرائے، جس نے جزیرے کی معیشت پر اثر ڈالا۔ جیسے جدید شہروں کا بھی قیام عمل میں آیا، جیسے کہ سلیما۔

نارمن فتح اور عیسائی بنانا

1090 میں مالٹا نارمنوں کے زیر تسلط آگیا، جس نے جزیرے کی تاریخ میں ایک نئے دور کا آغاز کیا۔ نارمنوں نے عیسائیت کو متعارف کرایا، جو اسلام کی جگہ ایک غالب مذہب کے طور پر آ گیا۔

مالٹا کا عیسائی بننا

نارمن شاہی خاندان نے مالٹا میں عیسائیت کو فروغ دیا، اور بارہویں صدی میں جزیرہ عیسائی دنیا کا حصہ بن گیا۔ یہ دور بھی نئے گرجا گھروں اور خانقاہوں کی تعمیر کے ساتھ منسلک تھا، جیسے کہ ویلٹہ میں سینٹ جان کی کیتھیڈرل۔

نتیجہ

مالٹا کی قدیم تاریخ مختلف ثقافتی اثرات اور واقعات کا احاطہ کرتی ہے جنہوں نے اس جزیرے کو بحیرہ روم میں منفرد بنا دیا۔ فینیقی، رومی اور عرب دور سے لے کر نارمن فتح تک، مالٹا مختلف تہذیبوں اور ثقافتوں کا سنگم بن گیا۔ یہ تاریخ مالٹا کی شناخت کو تشکیل دینے میں مدد فراہم کرتی ہے اور ایک ایسا ورثہ چھوڑتی ہے جو آج بھی جاری ہے۔

بانٹنا:

Facebook Twitter LinkedIn WhatsApp Telegram Reddit email

دیگر مضامین: