تاریخی انسائیکلوپیڈیا

ہمیں Patreon پر سپورٹ کریں

تعارف

نیوزی لینڈ، ایک کثیر الثقافتی ملک کی حیثیت سے اپنی تاریخ کی دولت کے ساتھ، منفرد لسانی صورت حال رکھتا ہے۔ نیوزی لینڈ کی لسانی خصوصیات مقامی آبادی ماؤری، یورپی آبادکاروں اور دیگر نسلی گروہوں کے درمیان صدیوں کے تعلقات کی عکاسی کرتی ہیں۔ نیوزی لینڈ کی سرکاری زبانیں انگریزی اور ماؤری ہیں، جبکہ نیوزی لینڈ کی اشاراتی زبان کا بھی ایک اہم کردار ہے۔ ملک کی لسانی پالیسی ان زبانوں کے تحفظ اور ترقی کی طرف مبذول ہے، جس سے ثقافتی تنوع اور ہر ایک لسانی کمیونٹی کے احترام کی حمایت ہوتی ہے۔ اس مضمون میں نیوزی لینڈ کی اہم لسانی خصوصیات کا جائزہ لیا گیا ہے، جن میں انگریزی اور ماؤری کا استعمال، اشارتی زبان کا کردار اور لسانی تنوع شامل ہے جو نیوزی لینڈ کی شناخت کا ایک اہم حصہ ہے۔

نیوزی لینڈ میں انگریزی زبان

انگریزی زبان نیوزی لینڈ میں غالب اور سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے۔ یہ سرکاری اداروں، تعلیم، کاروبار اور میڈیا میں استعمال ہوتی ہے۔ نیوزی لینڈ کی انگریزی میں چند مخصوص خصوصیات ہیں جو اسے برطانوی یا آسٹریلوی انگریزی سے مختلف بناتی ہیں۔

نیوزی لینڈ کی انگریزی کا ایک نمایاں پہلو اس کی تلفظ ہے، جس میں منفرد لہجے اور آوازیں شامل ہیں۔ مثال کے طور پر، نیوزی لینڈ کی انگریزی میں عموماً ایک طرح کا "روتھک" لہجہ دیکھا جاتا ہے، جہاں الفاظ جیسے "کار" کی "r" کی آواز کم زور لہجے کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔ اسی وقت، نیوزی لینڈ کی انگریزی بعض خاص الفاظ یا عبارات کا استعمال کرتی ہے جو دوسرے انگریزی ورژنز کے بولنے والوں کے لیے ہمیشہ سمجھ میں نہیں آتے۔ مثال کے طور پر، لفظ "chilly bin" کا مطلب "کولر" ہے، جبکہ "jandals" ایک اصطلاح ہے جو چپل کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

نیوزی لینڈ میں انگریزی زبان کا اثر 19ویں صدی میں برطانویوں کے ذریعہ ملک کی کالونائزیشن کے ساتھ شروع ہوا۔ اس کے بعد سے انگریزی زبان کی اکثریت کی زبان بن گئی، جو کہ لسانی پالیسی اور تعلیم میں بھی ظاہر ہوا۔ تاہم، اس کی برتری کے باوجود نیوزی لینڈ میں دیگر زبانوں کی قدر برقرار ہے، اور سرکاری سطح پر ماؤری زبان اور نیوزی لینڈ کی اشاراتی زبان کے تحفظ کی حمایت موجود ہے۔

ماؤری: لسانی اور ثقافتی اہمیت

ماؤری زبان یا تھی ریؤ ماؤری نیوزی لینڈ کی مقامی قوم کی ثقافتی شناخت کا ایک اہم عنصر ہے۔ یہ 1987 سے ملک کی ایک سرکاری زبان ہے اور ماؤری روایات کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ماؤری زبان برطانوی کالونائزیشن کے آغاز سے پہلے تک نیوزی لینڈ کی مقامی آبادی کے درمیان بنیادی رابطے کے ذریعہ کے طور پر کام کرتی تھی، اس کے بعد اس کا استعمال نمایاں طور پر کم ہوگیا۔ 20ویں صدی میں ماؤری زبان کے احیاء اور تحفظ کے لیے فعال کام شروع ہوا، جس نے اس کی اہمیت کو دوبارہ زندہ کر دیا۔

ماؤری ایک پولی نیسیائی زبان ہے جس کی اپنی خاصیات ہیں، جیسے گرامر، لغت اور تلفظ میں۔ ماؤری کی ایک کلیدی خصوصیت مختلف مرکبوں میں حروف علت کا استعمال ہے، جبکہ کچھ آوازیں جو یورپی زبانوں کے لیے خاص ہیں، موجود نہیں ہیں۔ مثال کے طور پر، ماؤری میں "f" کی آواز موجود نہیں ہے، بلکہ اس کی جگہ "p" کی آواز استعمال ہوتی ہے، اور کچھ منفرد حروف علت اور ڈِفونگ بھی موجود ہیں، جو زبان کی تلفظ کو انگریزی سے مختلف بناتی ہیں۔

پچھلے کچھ دہائیوں میں نیوزی لینڈ میں ماؤری زبان کے تحفظ کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ خاص طور پر، ماؤری مدارس، جنہیں kohanga reo (ماؤری میں بچوں کے باغ) کہا جاتا ہے، کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیاں اور تحقیقی ادارے بھی موجود ہیں جو ماؤری میں پروگرام فراہم کرتے ہیں۔ ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر بھی ماؤری میں پروگرام پیش کیے جاتے ہیں، اور ملک میں زبان کے سیکھنے کے لیے تربیتی کورسز تیار کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، ماؤری زبان کو عوامی زندگی میں فعال طور پر استعمال کیا جاتا ہے، جیسے سڑکوں، مقامات اور شہروں کے ناموں میں۔

نیوزی لینڈ کی اشاراتی زبان

نیوزی لینڈ کی اشاراتی زبان (New Zealand Sign Language, NZSL) ملک کی تیسری سرکاری زبان ہے۔ اس کا استعمال تقریباً 20,000 نیوزی لینڈ والوں کی جانب سے کیا جاتا ہے، جو کہ آبادی کا تقریباً 0.5% ہے۔ اشارتی زبان کی اپنی منفرد گرامر اور لغت ہے، جو کہ انگریزی اور ماؤری دونوں سے مختلف ہے۔ اشارتی زبان نیوزی لینڈ میں 19ویں صدی کے آغاز سے ترقی پذیر ہوئی، جب پہلی بار بہرے لوگوں کے لیے اسکول قائم کیے گئے۔

دیگر ممالک کی اشاری زبانوں کے برعکس، نیوزی لینڈ کی اشاری زبان میں ماؤری ثقافت کا اہم اثر موجود ہے، جو کہ کچھ اشاروں اور اصطلاحات میں ظاہر ہوتا ہے، جو ماؤری زبان سے مستعار لی گئی ہیں۔ یہ نیوزی لینڈ میں تین زبانوں کے ہم آہنگی کے ساتھ ہم آہنگی کی عکاسی کرتا ہے، جہاں ہر ایک کا اپنی جگہ ہے۔ نیوزی لینڈ کی اشاراتی زبان عام زندگی میں فعال طور پر استعمال ہوتی ہے، خاص طور پر ٹیلی ویژن، سرکاری اداروں اور بہرے لوگوں کے اسکولوں میں۔

نیوزی لینڈ والوں کے لیے اشارتی زبان کی اہمیت اس کی ریاستی سطح پر شناخت اور حمایت میں ظاہر ہوتی ہے۔ 2006 میں نیوزی لینڈ نے ایک قانون منظور کیا، جس کے ذریعے اشارتی زبان کو سرکاری تسلیم کیا گیا۔ تب سے اس کی ترویج اور تدریس کے لیے کام کو متحرک کیا گیا، اور ساتھ ہی بہری اور کم سنن لوگوں کے حقوق کی حمایت اور اشارتی زبان کے بارے میں عوامی علم کی ترویج کے لیے قانون سازی کی گئی۔

لسانی تنوع اور کثیر الثقافتی

نیوزی لینڈ، ایک کثیر الثقافتی آبادی والے ملک کی حیثیت سے، ایک مالا مال لسانی تنوع رکھتا ہے۔ انگریزی، ماؤری اور اشاراتی زبان کے علاوہ، نیوزی لینڈ میں کئی دیگر زبانوں، جیسے چینی، بھارتی اور ساموئن میں بھی بات چیت ہوتی ہے۔ یہ تنوع نقل و حمل اور امیگریشن کے عمل سے جڑا ہوا ہے، خاص طور پر پچھلی دہائیوں میں، جب نیوزی لینڈ دنیا بھر سے لوگوں کے رہائش کے لیے ایک پرکشش جگہ بن گیا۔

زبان کی کثرت کی ایک مثال نیوزی لینڈ والوں کے درمیان چینی زبان کی مقبولیت ہے۔ بڑے شہر، جیسے آکلینڈ، میں چینی کمیونٹیز کی بڑی تعداد موجود ہے، جہاں چینی زبان روزمرہ کے معاملات، کاروبار اور تعلیم میں استعمال ہوتی ہے۔ بھارتی زبان بھی ملک کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتی ہے، خاص طور پر بھارت اور جنوبی ایشیا کے ہمسایہ ممالک کے امیگرینٹس کے درمیان۔

نیوزی لینڈ میں کثیر الثقافتی اور لسانی تنوع کی ریاست کی سطح پر حمایت کی جاتی ہے۔ اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں مختلف زبانوں کی تعلیم کے کورسز مہیا کیے جاتے ہیں، اور دو لسانی تعلیم کو سپورٹ کرنے کے لیے نظام موجود ہے۔ یہ ملک میں سماجی اتحاد کو برقرار رکھنے کی اجازت دیتا ہے اور مختلف نسلی گروہوں کی ثقافتی روایات کو محفوظ رکھتا ہے۔

نیوزی لینڈ کی لسانی پالیسی

نیوزی لینڈ کی لسانی پالیسی ہر ایک سرکاری اور قومی زبان کے تحفظ اور ترقی کی طرف مبذول ہے، اور ساتھ ہی معاشرے میں لسانی تنوع کی حمایت کرتی ہے۔ پچھلی دہائیوں میں ماؤری زبان کے تحفظ پر خاص طور پر توجہ دی گئی ہے، جو کہ 20ویں صدی کے وسط میں ختم ہونے کے قریب تھی۔ حکومت ماؤری زبان کو برقرار رکھنے اور ترقی دینے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے، جس میں تعلیمی پروگرام، میڈیا پروجیکٹس اور ثقافتی اقدامات شامل ہیں۔

اس کے علاوہ، قانون سازی کے اقدامات اور تعلیمی پروگراموں کے ذریعے اشاراتی زبان کی ترقی کو بھی فعال طور پر مشکل کیا جا رہا ہے۔ ریاستی سطح پر اشارتی زبان کو تسلیم کرنا اور بہرے اور کم سنن لوگوں کے لئے سیکھی جانے والی زبان کے لیے حالات پیدا کرنا ملک کی لسانی پالیسی کا اہم حصہ ہے۔ "Sign Language Week" پروگرام کا قیام ایک اہم اقدام تھا، جو ہر سال اشاراتی زبان کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے مقصد کے ساتھ منعقد کیا جاتا ہے۔

ٹیکنالوجی اور عالمگیریت کی ترقی کے ساتھ، نیوزی لینڈ زبانوں کے تحفظ اور انہیں ڈیجیٹل ماحول میں شامل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ انٹرنیٹ پر ماؤری اور اشاراتی زبان سیکھنے کے وسائل مل سکتے ہیں، اور ایسی آن لائن پلیٹ فارم بھی ہیں جو مختلف لسانی اور ثقافتی ضروریات کے لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔

نتیجہ

نیوزی لینڈ کی لسانی خصوصیات تاریخی، ثقافتی اور سماجی عوامل کا ایک منفرد امتزاج پیش کرتی ہیں۔ انگریزی زبان، ماؤری اور اشاراتی زبان معاشرے کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، جو کہ ملک کی لسانی تصویر کو کثیر پہلو بناتی ہیں۔ نیوزی لینڈ کی لسانی پالیسی ان زبانوں کے تحفظ اور ترقی کی طرف مبذول ہے، جو قومی شناخت کو مضبوط بنانے اور تمام شہریوں کے لیے برابری کو یقینی بنانے میں مدد کرتی ہے۔ نیوزی لینڈ کا لسانی تنوع اس کے کثیر الثقافتی کردار کو عکاسی دیتا ہے اور دنیا کے لیے اپنے دروازے کو کھلا رکھتا ہے، جو کہ اسے عالمی لسانی میدان میں منفرد بناتا ہے۔

بانٹنا:

Facebook Twitter LinkedIn WhatsApp Telegram Reddit Viber email

دیگر مضامین:

ہمیں Patreon پر سپورٹ کریں